Sada Ambalvi

صدا انبالوی

راجندر سنگھ۔ مقبول شاعر، اپنی غزل ’ وہ تو خوشبوہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے‘ کے لئے مشہور جسے گایا گیا ہے

Rajinder Pal Singh, Sada Ambalvi is a popular poet who also writes in Punjabi. Famous for his ghazal 'Wo to khushbu hai har ik samt bikharnaa hai use' sung by many singers.

صدا انبالوی کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا

    لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا صرف رونے سے تو کچھ بھی نہیں ہونے والا بار غم گل ہے کہ پتھر ہے یہ موقوف اس پر کس سلیقے سے اسے ڈھوتا ہے ڈھونے والا کوئی تدبیر یا تعویذ نہیں کام آتی حادثہ ہوتا ہے ہر حال میں ہونے والا تو ہے شاعر تجھے ہرگز نہ سہائے رونا تیرا ہر اشک ہے گیتوں میں ...

    مزید پڑھیے

    دل نہ مانا منا کے دیکھ لیا

    دل نہ مانا منا کے دیکھ لیا لاکھ سمجھا بجھا کے دیکھ لیا لوگ کہتے ہیں دل لگانا جسے روگ وہ بھی لگا کے دیکھ لیا بے وفائی ہے تیری رگ رگ میں آزما آزما کے دیکھ لیا زخم دل کا ہے لا دوا یارو چارہ گر کو دکھا کے دیکھ لیا ان سے نبھتا نہیں کوئی رشتہ دوست دشمن بنا کے دیکھ لیا

    مزید پڑھیے

    زلف لہرا کے فضا پہلے معطر کر دے

    زلف لہرا کے فضا پہلے معطر کر دے جام پھر آنکھوں کے مے خانے سے بھر بھر کر دے بجھ گئی شمع کی لو تیرے دوپٹے سے تو کیا اپنی مسکان سے محفل کو منور کر دے ہوش تو اڑ گئے آنکھوں سے ہی پی کر ساقی اب ذرا وہ بھی پلا دے جو گلا تر کر دے غیر کو منہ نہ لگا ہوش میں ہوں جب تک میں اتنا احسان مرے ساقیا ...

    مزید پڑھیے

    طبیعت رفتہ رفتہ خوگر غم ہوتی جاتی ہے

    طبیعت رفتہ رفتہ خوگر غم ہوتی جاتی ہے وہی رنج و الم ہے پر خلش کم ہوتی جاتی ہے خوشی کا وقت ہے اور آنکھ پر نم ہوتی جاتی ہے کھلی ہے دھوپ اور بارش بھی چھم چھم ہوتی جاتی ہے اجالا علم کا پھیلا تو ہے چاروں طرف یارو بصیرت آدمی کی کچھ مگر کم ہوتی جاتی ہے کریں سجدہ کسی بت کو گوارہ تھا کسے ...

    مزید پڑھیے

    نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے

    نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے تمام شہر میں چرچا ترے شباب کا ہے شراب اپنی جگہ چاندنی ہے اپنی جگہ مگر جواب ہی کیا حس بے نقاب کا ہے ہوئے ہیں ناگہاں بسمل شریک بزم جو سب قصور کچھ ہے ترا کچھ ترے نقاب کا ہے نہ تو نے مے چکھی زاہد نہ جرم عشق کیا تو صبح و شام تجھے فکر کس عذاب کا ...

    مزید پڑھیے

تمام