نہیں جانے ہے وہ حرف ستائش برملا کہنا
نہیں جانے ہے وہ حرف ستائش برملا کہنا مگر نظروں ہی نظروں میں وہ اس کا واہ وا کہنا سر محفل کرے رسوا مرا بے ساختہ کہنا مرے فن کار یہ نازک خیالی واہ کیا کہنا مرے ناراض شانوں کو تھپک کر بارہا کہنا چلو چھوڑو گلے شکوے کبھی مانو مرا کہنا کوئی مصروفیت ہوگی وگرنہ مصلحت ہوگی نہ اس پیماں ...