Saba Afghani

صبا افغانی

غزل کے شاعر اور فلمی نغمہ نگار

Ghazal poet and film lyricist

صبا افغانی کی غزل

    کارواں لٹ گیا راہبر چھٹ گیا رات تاریک ہے غم کا یارا نہیں

    کارواں لٹ گیا راہبر چھٹ گیا رات تاریک ہے غم کا یارا نہیں راہ میں بھی کوئی شمع جلتی نہیں آسماں پر بھی کوئی ستارا نہیں یہ بہار و خزاں یہ خوشی اور غم یہ حسیں نازنیں دل کے پتھر صنم سب سہارے ہیں بس چار دن کے لیے زندگی بھر کا کوئی سہارا نہیں میری غیرت مری آن کا امتحاں تیری سازش پہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوش و خرد سے دور ہوں سود و زیاں سے دور

    ہوش و خرد سے دور ہوں سود و زیاں سے دور دیوانہ ہوں قیود‌ رسوم جہاں سے دور حد نظر سے دور زمان و مکاں سے دور منزل ہے میرے عشق کی فہم و گماں سے دور رنگینیٔ جمال سے صحرا بھی ہے چمن بیٹھا ہوں گلستاں میں مگر گلستاں سے دور یہ بے خودیٔ شوق کا عالم تو دیکھیے سجدے تو کر رہا ہوں مگر آستاں سے ...

    مزید پڑھیے

    راز ہے بہت گہرا بات اک ذرا سی ہے

    راز ہے بہت گہرا بات اک ذرا سی ہے وہ میں سامنے پھر بھی چشم شوق پیاسی ہے زندگی بھی برہم ہے موت بھی خفا سی ہے آج کل تو دونوں میں آپ کی اداسی ہے اپنی انجمن سے ہم یہ کہاں چلے آئے ہر طرف اندھیرا ہے ہر طرف اداسی ہے داغ دل کو روشن کر غم کی رات ہے لمبی شمع کا بھروسہ کیا مہ بھی بے وفا سی ...

    مزید پڑھیے

    سامنے ان کو پایا تو ہم کھو گئے آج پھر حسرت گفتگو رہ گئی

    سامنے ان کو پایا تو ہم کھو گئے آج پھر حسرت گفتگو رہ گئی ان سے کہنا تھا روداد شام الم دل کی دل ہی میں یہ آرزو رہ گئی غم کے سانچے میں اک اک نفس ڈھل گیا ان کی محفل میں یہ دور بھی چل گیا اشک پینے سے مانا کہ دل جل گیا ضبط غم کی مگر آبرو رہ گئی تیرے نقش قدم بھی ملے جا بجا تیری محفل ترا ...

    مزید پڑھیے

    لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے

    لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے لیا ہے غم کا سہارا ابھی ابھی میں نے نہ جانے کیوں تری چشم کرم کو سہہ نہ سکا ترے ستم تو سہے تھے ہنسی خوشی میں نے وہیں پہ آ گئے آنکھوں میں دفعتاً آنسو جہاں بھی دیکھ لی ہنستی ہوئی کلی میں نے نہ کھا سکیں گی نگاہیں مری فریب سکوں کہ دھڑکنوں ہی میں ...

    مزید پڑھیے

    گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے

    گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے جینے کے لئے اس دنیا میں غم کی بھی ضرورت ہوتی ہے ہر شام و سحر قرباں جس پر دنیائے مسرت ہوتی ہے وہ پیکر راحت کیا جانے کیسی شب فرقت ہوتی ہے اے واعظ ناداں کرتا ہے تو ایک قیامت کا چرچا یاں روز نگاہیں ملتی ہیں یاں روز قیامت ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا

    بھول جانا تھا تو پھر اپنا بنایا کیوں تھا تم نے الفت کا یقیں مجھ کو دلایا کیوں تھا ایک بھٹکے ہوئے راہی کو سہارا دے کر جھوٹی منزل کا نشاں تم نے دکھایا کیوں تھا خود ہی طوفان اٹھانا تھا محبت میں اگر ڈوبنے سے مری کشتی کو بچایا کیوں تھا جس کی تعبیر اب اشکوں کے سوا کچھ بھی نہیں خواب ...

    مزید پڑھیے