Saadullah Shah

سعد اللہ شاہ

سعد اللہ شاہ کی نظم

    اداس موسم کے رتجگوں میں

    اداس موسم کے رتجگوں میں ہر ایک لمحہ بکھر گیا تھا ہر ایک رستہ بدل گیا تھا پھر ایسے موسم میں کون آئے کوئی تو جائے ترے نگر کی مسافتوں کو سمیٹ لائے تری گلی میں ہماری سوچیں بکھیر آئے تجھے بتائے کہ کون کیسے اچھالتا ہے وفا کے موتی تمہاری جانب کوئی تو جائے مری زباں میں تجھے بلائے تجھے ...

    مزید پڑھیے