اداس موسم کے رتجگوں میں
اداس موسم کے رتجگوں میں ہر ایک لمحہ بکھر گیا تھا ہر ایک رستہ بدل گیا تھا پھر ایسے موسم میں کون آئے کوئی تو جائے ترے نگر کی مسافتوں کو سمیٹ لائے تری گلی میں ہماری سوچیں بکھیر آئے تجھے بتائے کہ کون کیسے اچھالتا ہے وفا کے موتی تمہاری جانب کوئی تو جائے مری زباں میں تجھے بلائے تجھے ...