S. M. Salim Tanveer

ایس ایم سالم تنویر

ایس ایم سالم تنویر کی نظم

    عقل مند مسخرہ

    مسخرہ تھا بادشہ کا اک غلام ہو گیا تھا وہ بہت ہی نیک نام خدمت مخلوق اس کا کام تھا اور اس نیکی کا چرچا عام تھا دیکھیے کرنا خدا کا کیا ہوا ایک اس کا دوست غم میں پھنس گیا رنگ لائی شاہ کی چشم عتاب بے نوا پر ہو گیا نازل عذاب مل چکا تھا حکم اس کو قتل کا اب رہائی کا کوئی چارہ نہ تھا موت کی ...

    مزید پڑھیے