ریحانہ روحی کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    نظارۂ جمال نے سونے نہیں دیا

    نظارۂ جمال نے سونے نہیں دیا شب بھر ترے خیال نے سونے نہیں دیا پہلے نوید وصل مری نیند لے اڑی پھر نشۂ وصال نے سونے نہیں دیا جس روز اس کے جھوٹ کی سچائیاں کھلیں سقراط کی مثال نے سونے نہیں دیا کس خوبصورتی سے جدا کر دیا ہمیں دشمن کے اس کمال نے سونے نہیں دیا جو بھیک مانگتے ہوئے بچے کے ...

    مزید پڑھیے

    شب و روز رقص وصال تھا سو نہیں رہا

    شب و روز رقص وصال تھا سو نہیں رہا کبھی تجھ کو میرا خیال تھا سو نہیں رہا وہ جو بیقرارئ جان و دل تھی نہیں رہی وہ جو ہجر تیرا محال تھا سو نہیں رہا کبھی آنکھ میں جو مروتیں تھیں فنا ہوئیں پس چشم اشک ملال تھا سو نہیں رہا یہ تو اعتراف شکست ہے کہ مزید اب کوئی محرم مہ و سال تھا سو نہیں ...

    مزید پڑھیے

    نیند آنکھوں میں مسلسل نہیں ہونے دیتا

    نیند آنکھوں میں مسلسل نہیں ہونے دیتا وہ مرا خواب مکمل نہیں ہونے دیتا آنکھ کے شیش محل سے وہ کسی بھی لمحے اپنی تصویر کو اوجھل نہیں ہونے دیتا رابطہ بھی نہیں رکھتا ہے سر وصل کوئی اور تعلق بھی معطل نہیں ہونے دیتا وہ جو اک شہر ہے پانی کے کنارے آباد اپنے اطراف میں دلدل نہیں ہونے ...

    مزید پڑھیے

    کون کہاں تک جا سکتا ہے

    کون کہاں تک جا سکتا ہے یہ تو وقت بتا سکتا ہے عشق میں وحشت کا اک شعلہ گھر کو آگ لگا سکتا ہے جذبوں کی شدت کا سورج زنجیریں پگھلا سکتا ہے تیری آمد کا اک جھونکا اجڑا شہر بسا سکتا ہے آئینے میں جرأت ہو تو عکس بھی صورت پا سکتا ہے آنکھوں میں ٹھہرا اک منظر راہ میں گرد اڑا سکتا ہے تجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے

    جنون عشق میں صدچاک ہونا پڑتا ہے اس انتہا کے لیے خاک ہونا پڑتا ہے کسی سے جب کبھی ہم زندگی بدلتے ہیں تو پھر بدن کی بھی پوشاک ہونا پڑتا ہے زمیں پہ خاک نشینی کا وصف رکھتے ہوئے کبھی کبھی ہمیں افلاک ہونا پڑتا ہے اگر میں ڈوبی اسے ساتھ لے کے ڈوبوں گی محبتوں میں بھی سفاک ہونا پڑتا ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    میں نے تمہیں چلنا سکھایا تھا

    ابھی جیسے یہ کل کی بات لگتی ہے کہ تم چھوٹے سے گڈے تھے تمہیں چلنا نہیں آتا تھا گھٹنوں گھٹنوں چلتے تھے کبھی کرسی کبھی صوفہ پکڑ کر جب کھڑے ہوتے تو اس چلنے کی کوشش میں تمہارے ننھے منے پاؤں اکثر ڈگمگا جاتے قدم بھی لڑکھڑا جاتے تو میں انگلی پکڑ کر پھر تمہیں چلنا سکھاتی پھر تمہیں ابو نے ...

    مزید پڑھیے