دنیا داری سے ناواقف کیسا پاگل لڑکا تھا
دنیا داری سے ناواقف کیسا پاگل لڑکا تھا جب رونے کا موقع ہوتا تب بھی ہنستا رہتا تھا ہم سے کیسی بھول ہوئی تھی ہم نے کیا کیا سوچا تھا بالکل موم سا پگھلا وہ تو جو کندن سا لگتا تھا شک کے سائے پھیل رہے ہیں بستی والے حیراں ہیں اس نے دریا پار کیا ہے تو کیا مٹکا پکا تھا ذہن میں دھندلا ...