یوں کھلے بندوں محبت کا نہ چرچا کرنا
یوں کھلے بندوں محبت کا نہ چرچا کرنا بات دل کی ہے اسے سوچ کے رسوا کرنا دشمنی مول تو لے سکتے ہیں پل میں سب سے سخت دشوار ہے اک ربط کا پیدا کرنا دوستی ظرف و یقیں کی ہے کٹھن راہگزر سوچ کر اس سے گزرنے کا ارادہ کرنا کل کوئی شخص سر راہ یہ دیتا تھا صدا ہو سکے تو غم دوراں کا مداوا کرنا سب ...