Razzaq Aadil

رزاق عادل

رزاق عادل کی غزل

    اس سمندر پہ اک الزام ہی دھر جانا ہے

    اس سمندر پہ اک الزام ہی دھر جانا ہے پاس ساحل کے مجھے پیاس سے مر جانا ہے کیوں دکھاتے ہو شکستہ سے پرانے رستے مجھ کو تو اک نئے سپنوں کے نگر جانا ہے آخری موڑ پہ پہنچی ہے کہانی لیکن ڈھل گئی رات چلو لوٹ کے گھر جانا ہے بیچ میں لفظ تھے ترسیل کی ناکامی تھی میں نے اس کو مجھے اس نے بھی دگر ...

    مزید پڑھیے