Razi Tirmizi

رضی ترمذی

رضی ترمذی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    سو رہا تھا تو شور برپا تھا

    سو رہا تھا تو شور برپا تھا اٹھ کے دیکھا تو میں اکیلا تھا خاک پر میرے خواب بکھرے تھے اور میں ریزہ ریزہ چنتا تھا چار جانب وجود کی دیوار اپنی آواز میں ہی سنتا تھا عمر بھر بوند بوند کو ترسے سامنے گھر کے ایک دریا تھا لب دریا کھڑے رہے دونوں وہ بھی پیاسا تھا میں بھی پیاسا تھا

    مزید پڑھیے

    کنج عزت سے اٹھو صبح بہاراں دیکھو

    کنج عزت سے اٹھو صبح بہاراں دیکھو دوستو نغمہ گرو رقص غزالاں دیکھو مٹ گیا راہ گزاروں سے ہر اک نقش خزاں ورق گل پہ لکھے اب نئے عنواں دیکھو مطرباں بہر قدم بوسیٔ شیریں سخناں محفل گل میں چلو جشن بہاراں دیکھو مژدہ پھر خاک خزاں رنگ کی قسمت جاگی آ گیا جھوم کے ابر گہر افشاں دیکھو ہم نوا ...

    مزید پڑھیے