Razi Raziuddin

رضی رضی الدین

رضی رضی الدین کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    چپکے سے مجھ کو آج کوئی یہ بتا گیا

    چپکے سے مجھ کو آج کوئی یہ بتا گیا کل رات میں بھی اس کی خیالوں میں آ گیا جیسے کہ کھل اٹھے کوئی جاتی بہار میں مردہ پڑا تھا میں مجھے چھو کر جلا دیا اک روشنی میں ڈوبے ہوئے تھے مرے چراغ وہ وصل کے لئے مرے پہلو میں آ گیا مدت کے بعد نیند کی لذت نہ پوچھئے نشہ چڑھا ہوا تھا سو چڑھتا چلا ...

    مزید پڑھیے

    شب ذرا دیر سے گزرے گی نہ گھبرا اے دل

    شب ذرا دیر سے گزرے گی نہ گھبرا اے دل صبح خود ہوگی نمودار ٹھہر جا اے دل کھو گئی گیسوئے جاناں کہ گھنی چھاؤں کہاں ہر طرف دھوپ کا تپتا ہوا صحرا اے دل کوچۂ یار میں آئے تھے کن امیدوں سے لٹ گئی آ کے یہاں شوق کی دنیا اے دل کیسی شورش سی بپا ہے کبھی چل کر دیکھیں قتل گاہوں میں ہے یہ کیسا ...

    مزید پڑھیے

    شب دراز تجھے کچھ خبر گئی کہ نہیں

    شب دراز تجھے کچھ خبر گئی کہ نہیں سحر قریب سے چھو کر گزر گئی کہ نہیں چمن میں جاؤ ذرا اور پھر بتاؤ ہمیں گلوں کے چہرے سے زردی اتر گئی کہ نہیں تمہارے شہر میں کیوں آج ہو کا عالم ہے صبا ادھر سے گزر کر ادھر گئی کہ نہیں پتا کرو مرے معشوق کی گلی جا کر بہار بھی وہیں جا کر ٹھہر گئی کہ ...

    مزید پڑھیے

    کوہ غم اتنا گراں اتنا گراں ہے اب کے

    کوہ غم اتنا گراں اتنا گراں ہے اب کے ہے کہاں تیشہ گراں آہ گراں ہے اب کے میکشوں اتنا نہ پی جاؤ کہ غم ڈوب جائے پھر نہ پھٹ جائے یہ آتش جو فشاں ہے اب کے تنگ‌ دامان یہ دنیائے ستم زور الم بڑھتا جائے ہے رواں اور دواں ہے اب کے چشمۂ ناب نہ بڑھ کر جنوں سیلاب بنے بہہ نہ جائے کہ یہ مٹی کا ...

    مزید پڑھیے

    اپنے محور سے جب اتر جاؤں

    اپنے محور سے جب اتر جاؤں پھول کی طرح پھر بکھر جاؤں لوٹ پھر آؤں کیسے محور پر کوئی بتلاؤ کیا میں کر جاؤں جانے کیا کہہ رہی ہے دنیا اب پہلے کہتی تھی کیوں نہ مر جاؤں مجھ سے ہرگز سے نہ ہو سکے گا کبھی خود کو اوروں کے جیسا کر جاؤں ڈوب جاؤں بھنور کے ساتھ کہیں لہر کے ساتھ پھر ابھر ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    خواب فروش

    پھر اسی شہر میں آئے ہو پلٹ کر کہ جہاں چند ہوتے ہیں جو تم نے دکھائے تھے خواب چند دن ہوتے ہیں جب تم نے سجائے تھے گلاب جن میں خوشبو بھی تھی اور رنگ بھی مانند شہاب تم گئے خواب رہے اور زمانے کے عذاب ڈھونڈتے رہ گئے لب کتنے سوالوں کے جواب اب جو آئے ہو تو اتنا سا کرم کر جانا اب کے بیمار سے ...

    مزید پڑھیے

    شب کا سفر

    آخرش آ گئی وہ شب اے دل صبح سے انتظار جس کا ہے میری تنہائی کی رفیق یہ شب کون کہتا ہے کہ تاریک ہے شب میرے ہر درد سے پیوند بنے آرزوؤں کی اک ردا ایسی جس کی زنبیل میں میں نے اپنے دل جگر ذہن بچھا رکھے ہوں اپنے معشوق کے اس آنچل میں کتنے ارمان چھپا رکھے ہیں کتنے احساس سجا رکھے ہیں میرے ...

    مزید پڑھیے

    بڑھاپا

    یوں گماں ہو رہا ہے میرے ندیم جیسے اب گلستاں میں رنگ نہیں جیسے اب دل میں کچھ امنگ نہیں آسمان بدلیوں کی زد میں ہے زرد آلود ہیں فضائیں بھی سرخ سورج کی کپکپاتی کرن چھو رہی ہے افق کے سائے کو پھیلتی جا رہی ہے شب کی لکیر صحن زنداں کے چار پایوں پر ڈوبتی میری خوابیدہ آنکھیں دیکھتی جاتی ...

    مزید پڑھیے

    جوگی

    میں روح ہوں اس ویرانے کی جو خاک بگولہ پھرتی ہے اک چہرہ اس افسانے کا بیکار جو تڑپا کرتا ہے اک لاشہ ان ارمانوں کا بے دام جو بکتا رہتا ہے میں بستی بستی نگر نگر بیتاب تمنائیں لے کر خالی جھولی گدلا داماں ہر گلی گلی پھیلائے ہوئے بے خواب سی سونی آنکھوں کو کچھ خواب نئے دکھلاتا ہوں ٹوٹے ...

    مزید پڑھیے