ریلیاں ہی ریلیاں
یہ ہمارا شہر جو شہر کلیمؔ و شادؔ ہے دوست اس کا آج کل چرخ ستم ایجاد ہے اک زمانہ تھا کہ گنگا کا یہ ہمسایہ نگر شعر و حکمت کے لیے تھا درس گاہ معتبر بھائی چارہ اور روا داری کا تھا ہر سو رواج اپنے اپنے شغل میں مصروف رہتا تھا سماج شاعران خوش نوا دن رات آتے تھے نظر گنگناتے شعر کہتے ہر گلی ...