ہر عکس خود ایک آئنہ ہے
ہر عکس خود ایک آئنہ ہے ہر سایہ زباں سے بولتا ہے احساس کی تلخیوں میں ڈھل کر دل درد کا چاند بن گیا ہے سنتا ہو کوئی تو ہر کلی کے کھلنے میں شکست کی صدا ہے یوں آتی ہے تیری یاد اب تو جیسے کوئی دور کی صدا ہے گویا تھے تو کوئی بھی نہیں تھا اب چپ ہیں تو شہر دیکھتا ہے عاجز ہے اجل بھی اس کے ...