Ravi Kumar

روی کمار

روی کمار کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    پربت ٹیلے بند مکانوں جیسے تھے

    پربت ٹیلے بند مکانوں جیسے تھے اور جو پتھر تھے انسانوں جیسے تھے دن میں ساری بستی میلے جیسی تھی رات کے منظر قبرستانوں جیسے تھے بڑے بڑے محلوں میں رہنے والے لوگ اپنے گھر میں خود مہمانوں جیسے تھے وادی کا سنگار پہاڑی لڑکی سا جھرنے تو المست جوانوں جیسے تھے کیسے کیسے درد چھپائے ...

    مزید پڑھیے

    دھند میں لپٹے ہوئے منظر بہت اچھے لگے

    دھند میں لپٹے ہوئے منظر بہت اچھے لگے ٹمٹماتی روشنی میں گھر بہت اچھے لگے زندگی کے راستوں پر رینگتے لوگوں کے بیچ سر اٹھاتے بولتے کچھ سر بہت اچھے لگے برف زاروں سے اترتے جھومتے دریاؤں میں پانیوں کو روکتے پتھر بہت اچھے لگے آج بھی باقی ہیں جن سے اس نگر کی رونقیں دائروں کے بیچ وہ ...

    مزید پڑھیے

    شاخ پر پھول کھل گئے ہیں نا

    شاخ پر پھول کھل گئے ہیں نا تم کو پیغام مل گئے ہیں نا اک آواز حق اٹھی دیکھا اور ایوان ہل گئے ہیں نا وہ تو منہ میں زبان رکھتے تھے ان کے بھی ہونٹ سل گئے ہیں نا تم نگینہ سمجھ رہے تھے اسے کانچ سے ہاتھ چھل گئے ہیں نا جو جہاں ہے وہاں نہیں ملتا لوگ مرکز سے ہل گئے ہیں نا

    مزید پڑھیے