Raunaq Tonkvi

رونق ٹونکوی

رونق ٹونکوی کی غزل

    ان کے جانے سے یہ دل میں ہوئی صورت پیدا

    ان کے جانے سے یہ دل میں ہوئی صورت پیدا کہ ہوا درد اور اس میں ہوئی شدت پیدا اس وفا پر یہ جفائیں تری سمجھے سمجھے کہ محبت ہی سے ہوتی ہے عداوت پیدا نرگس شوخ میں ترکیب حیا ہے پنہاں نگہ شرم سے ہے رنگ شرارت پیدا ہم جو دل سوز نہ ہوتے تو یہ حسرت آتی کہ ترے دل میں بھی ہو سوز محبت پیدا کوچۂ ...

    مزید پڑھیے

    دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر

    دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر میں رہ گیا اک آہ شرربار کھینچ کر گستاخ جذب شوق ہے کتنا غضب کیا لایا ہے کس کو یوں سر بازار کھینچ کر ہے ہے خبر بہار کی سنتے ہی مر گیا اک آہ سرد مرغ گرفتار کھینچ کر وابستہ اس سے سیکڑوں دل عاشقوں کے ہیں بند قبا نہ باندھئے زنہار کھینچ کر گر اپنے آہ ...

    مزید پڑھیے

    نہ بتوں کے نہ اب خدا کے رہے

    نہ بتوں کے نہ اب خدا کے رہے ہم کہیں کے نہ دل لگا کے رہے فتنے کیا کیا نہ وہ اٹھا کے رہے ہم بھی کوچے میں ان کے جا کے رہے کر گئی وہ نگاہ اپنا کام ہم بھروسے پہ اتقا کے رہے نام میرا جہاں لکھا پایا ضد تو دیکھو کہ وہ مٹا کے رہے اس نے ہر چند عذر خواب کیا حال دل ہم مگر سنا کے رہے لے اڑا ان ...

    مزید پڑھیے

    نہ باتیں کیں نہ تسکیں دی نہ پہلو میں ذرا ٹھہرے

    نہ باتیں کیں نہ تسکیں دی نہ پہلو میں ذرا ٹھہرے جو تم آئے تو کیا آئے جو تم ٹھہرے تو کیا ٹھہرے کس کا رنگ الفت کیا جمے واں یہ بھی مشکل ہے کہ ان کے دست و پا میں ایک دم رنگ حنا ٹھہرے دل مضطر بشکل برق دم لینے نہیں دیتا مجھے آرام آ جائے جو پہلو میں ذرا ٹھہرے وفاداری ہوئی بے کار مرنا کھیل ...

    مزید پڑھیے

    دل تک ہو چاک تیغ جو سر پر لگائیے

    دل تک ہو چاک تیغ جو سر پر لگائیے عاشق ہوں ہاتھ سوچ سمجھ کر لگائیے چہرے پہ نازکی سے نہ آئے کہیں گزند رخسار سے نہ آپ گل تر لگائیے ساقی کے لطف خاص کی تعظیم ہے ضرور آنکھوں سے جام بادۂ احمر لگائیے ہے جی میں بہر نور نگہ اس کی خاک پا سرمہ کی جا اگر ہو میسر لگائیے یہ دل میں ہے کہ چھوڑ کے ...

    مزید پڑھیے

    ان سے ملنا کسی بہانے سے

    ان سے ملنا کسی بہانے سے ورنہ مطلب شراب خانے سے نیند آ جائے گی سنا تو سہی حال دل کم نہیں فسانے سے ضبط غم سے ٹپک پڑے آنسو عشق چھپتا نہیں چھپانے سے آتش عشق بھی غضب ہے کوئی بھڑک اٹھتی ہے کچھ بجھانے سے ظلم کیا کیا سہے مگر رونقؔ تم نہ باز آئے دل لگانے سے

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2