پانی پر لکھا نام
دریا، وقت کے بہاؤ کی طرح متواتر بہتا جا رہا ہے۔ اور میں اس کے پانی پر اپنا نام لکھنےکی بے سود کوشش کر رہاتھا۔ میرے حروف لکھے جانے سے پہلے ہی یوں مٹتے جارہے تھے جیسے کہتے ہوں اہم اور غیر اہم کام ماضی کاحصہ بنتے ہی پگڈنڈی پر بننےوالے زندگی کےنشانوں کی طرح مسافروں کے منزل ...