لطف خودی یہی ہے کہ شان بقا رہوں
لطف خودی یہی ہے کہ شان بقا رہوں انسان کے لباس میں بن کر خدا رہوں جب مجھ کو میرے سامنے آنے سے عار ہے کس حوصلے پہ تجھ کو خدا مانتا رہوں پردے میں اک جھلک سی دکھانے سے فائدہ جلوے کو عام کر کہ تجھے دیکھتا رہوں اک تو کہ میرے دل ہی میں چھپ کر پڑا رہے اک میں کہ ہر چہار طرف ڈھونڈھتا ...