تیرے خیال سے یوں سجائی تمام رات
تیرے خیال سے یوں سجائی تمام رات اک بت کو دیکھنے میں بتائی تمام رات وہ اجنبی تھا صبح یہ معلوم ہو گیا تصویر جس کی ہم نے بنائی تمام رات جانے میں کس قفس کے خیالوں میں قید تھا دیوار اپنے گھر کی جلائی تمام رات زندہ رہے گا جوش گلابوں میں اس لیے اک داستان شمع سنائی تمام رات ہم مسکرا ...