وہ جو خود اپنے بدن کو سائباں کرتا نہیں
وہ جو خود اپنے بدن کو سائباں کرتا نہیں کیوں نہ پچھتائے کہ سایہ آسماں کرتا نہیں جانے کیوں اک دوسرے کے لوگ ہیں شکوہ گزار کون کس کے حوصلوں کا امتحاں کرتا نہیں کچھ نہیں کھلتا کہ آخر کیا کہانی ہے جسے لوگ سننا چاہتے ہیں میں بیاں کرتا نہیں اس سے ملتے وقت تجھ کو ساتھ رکھوں کس طرح میں ...