تیری مہندی میں مرے خوں کی مہک آ جائے
تیری مہندی میں مرے خوں کی مہک آ جائے پھر تو یہ شہر مری جان تلک آ جائے بس پہ یہ سوچ کے چڑھتے ہوئے رہ جاتا ہوں کیا خبر تیرے رویے میں لچک آ جائے اونٹ اور ریت مری ذات کا حصہ تھے مگر اب قدم گھر سے نکالوں تو سڑک آ جائے گھر کی دیوار پہ کروا کے سفیدی پیلی چاہتا ہوں مری آنکھوں میں چمک آ ...