Rasheed Kausar Farooqi

رشید کوثر فاروقی

رشید کوثر فاروقی کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    کتنے دردوں میں دواؤں کی سی تاثیر بھی ہے

    کتنے دردوں میں دواؤں کی سی تاثیر بھی ہے تن بہ تقدیر ہی رہ جا کہ یہ تدبیر بھی ہے سن کے اک خواب حسیں میرے معبر نے کہا یہ ترا خواب ترے خواب کی تعبیر بھی ہے مستویٰ اپنے لئے کس نے کہا کیسے چنا اسی دنیا میں ہمالہ بھی ہے پامیر بھی ہے وصل مدہوش کناں سے غم ہجراں خوش تر کہ تصور میں ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    آنسو کی طرح پونچھ کے پھینکا گیا ہوں میں

    آنسو کی طرح پونچھ کے پھینکا گیا ہوں میں تارا ہوں اور زمیں پہ گرایا گیا ہوں میں قربان گاہ غم پہ چڑھانے کے واسطے بچپن میں کتنے پیار سے پالا گیا ہوں میں تابش گریزیوں کو مجال نظر کہاں چشمہ لگا کے دھوپ کا دیکھا گیا ہوں میں گو ماورائے وقت بھی ہے مجھ میں ایک چیز میزان صبح و شام میں ...

    مزید پڑھیے

    ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا

    ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا جرم گیہاں تاب کو بے خانماں ہونا ہی تھا یہ تو اے ماتم کنان کشتگاں ہونا ہی تھا ان مہم جویاں کو اک دن جاوداں ہونا ہی تھا مر کے بھی یادوں میں جینا چاہتا ہے آدمی آدمی کی زندگی کو امتحاں ہونا ہی تھا قسمت قاموسیاں ہر عہد میں سرگشتگی تب تو امیین کو ...

    مزید پڑھیے

    سنگیں نہیں کہ تاج محل مرمریں نہیں

    سنگیں نہیں کہ تاج محل مرمریں نہیں کیا زلزلے کا دیو بھی زیر زمیں نہیں وہ دن گئے کہ ہوتے تھے مرغان تر نواز اب کون ہے چمن میں جو غنچہ‌ نشیں نہیں کس کا کرشمہ ہے یہ تنوع نگاہ کا ایسا نہیں کوئی جو کسی کا حسیں نہیں تعویذ مول لائے ہیں سالوسیاں سے ہم اصحاب اعتقاد ہیں صاحب یقیں ...

    مزید پڑھیے

    کیا شوخ و شنگ شے نگہ شرمگیں بھی ہے

    کیا شوخ و شنگ شے نگہ شرمگیں بھی ہے چلمن سے جھانکتی بھی ہے چلمن نشیں بھی ہے غنچے شگوفے چھوڑنے والے ہیں عنقریب اس عہد خورد بیں میں کوئی دوربیں بھی ہے اپنے مزاج ہی کے تعاقب میں ہوں ہنوز فرش سفال بھی فلک چار میں بھی ہے ہم آپ پر نہ آپ کریں ہم پہ اعتماد دامن کے ساتھ ساتھ یہاں آستیں ...

    مزید پڑھیے

تمام