Ram Awtar Gupta Muztar

رام اوتار گپتا مضظر

رام اوتار گپتا مضظر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    ارم کے نور سے تیرہ مکاں جلائے گئے

    ارم کے نور سے تیرہ مکاں جلائے گئے چراغ ہم تھے کہاں کے کہاں جلائے گئے ہمیں کو اس نے پیمبر کیا مشیعت کا ہمیں سے راز مشیعت مگر چھپائے گئے کبھی تو ہم پہ کھلیں گے خوشی کے دروازے اسی امید پہ ہم تیرے غم اٹھائے گئے جو کل تلک رہے آسی خطاب محفل میں وہ لوگ آج ترے نام سے بلائے گئے اگل رہے ...

    مزید پڑھیے

    حیات و مرگ کا عقدہ کشا ہونے نہیں دیتا

    حیات و مرگ کا عقدہ کشا ہونے نہیں دیتا وہ جانے کیوں مجھے راز آشنا ہونے نہیں دیتا اسے کس درجہ اپنے حسن یکتائی کی چاہت ہے وہ اپنا سا کوئی بھی دوسرا ہونے نہیں دیتا خرد بھٹکائے ہے اکثر دلائل سے عقیدت کو مگر گمراہ تیرا نقش پا ہونے نہیں دیتا جو چھو لوں آسماں پاؤں کی دھرتی کھینچ لیتا ...

    مزید پڑھیے

    سفر کا رخ بدل کر دیکھتا ہوں

    سفر کا رخ بدل کر دیکھتا ہوں کچھ اپنی سمت چل کر دیکھتا ہوں مقدر پھول ہیں یا ٹھوکریں پھر کسی پتھر میں ڈھل کر دیکھتا ہوں مجھے دیتی ہے کیا کیا نام دنیا ترے کوچے میں چل کر دیکھتا ہوں تپش بیباکیوں کی کم ہو شاید لہو سورج پہ مل کر دیکھتا ہوں بھروسہ تو نہیں وعدے پہ تیرے مگر پھر بھی بہل ...

    مزید پڑھیے

    یہ زخم زخم بدن اور نم فضاؤں میں

    یہ زخم زخم بدن اور نم فضاؤں میں بھٹک رہا ہوں لیے اضطراب پاؤں میں یہ بے لحاظ نگاہیں یہ اجنبی چہرے پنپ رہا ہے کوئی شہر جیسے گاؤں میں بچا کے موت سے انسان خود کو رکھ لیتا جو گھنگھرو ہوتے کہیں حادثوں کے پاؤں میں یہ ایک روز ہمارا وجود ڈس لے گا اگل رہے ہیں جو یہ زہر ہم ہواؤں میں ہر ...

    مزید پڑھیے

    قفس پہ برق گرے اور چمن کو آگ لگے

    قفس پہ برق گرے اور چمن کو آگ لگے الٰہی گردش چرخ کہن کو آگ لگے سلگ رہی ہیں مرے دل کی حسرتیں ایسے بھری بہار میں جیسے چمن کو آگ لگے ہر ایک قطرۂ شبنم بنا ہے انگارہ عجب نہیں جو گل یاسمن کو آگ لگے نہ پونچھ اشک مرے دیکھ اپنے دامن سے خدا کرے نہ ترے پیرہن کو آگ لگے قسم ہے ہم کو تری چشم ...

    مزید پڑھیے

تمام