کشمکش
بڈھا موہنا مر رہا تھا۔ اس کی آنکھوں کے کونوں تک مفت کی بن مانگی ہلدی بکھر گئی تھی۔ چھت، الگنی، سنڈاس، بچوں اور سایوں کی طرف دیکھنے کی بے بضاعت، بے سود کوششوں سے ظاہر تھا کہ اس ساون سوکھے، نہ اساڑھ ہرے ۔ جسم میں زندگی کی حرص و ہَوا ابھی تک باقی ہے۔ بڈھے کی نگاہِ واپسیں سے عزیزوں کو ...