Rajinder Singh Bedi

راجندر سنگھ بیدی

اردو کے چند ممتاز ترین افسانہ نگاروں میں شامل، منٹو کے ہم عصر ، ہندوستانی مزاج اور اساطیر ی حوالوں سے کہانیاں بنانے کے لیے معروف۔ ناول ، ڈرامے اور فلموں کے لیے ڈائلاگ اور کہانیاں بھی لکھیں۔

One of the most prominent short story writers and novelists of Urdu, a contemporary of Manto, known for his narratives representing Indian ethos and use of mythological references. He also wrote plays and penned dialogues and stories for films.

راجندر سنگھ بیدی کے تمام مواد

4 مضمون (Articles)

    مہمان

    میں شروع ہی میں مانے لیتا ہوں کہ مجھے مہمانوں سے نفرت ہے، سخت نفرت ہے! اگرچہ میں اتنا پڑھا لکھا نہیں لیکن یہ بات ضرور جانتا ہوں کہ ہماری سبھیتا میں مہمان کا بہت بڑا درجہ ہے۔ یہ تو مہمان کی اپنی بدکرداریوں اور اس کے نام میں لگی ہوئی فالتو سی ’م‘ نے گڑبڑ کردی، ورنہ وہ تھا ہی ...

    مزید پڑھیے

    افسانوی تجربہ اور اظہار کے تخلیقی مسائل

    میں معافی چاہوں گا کہ اس مضمون کو کھولنے کے لیے مجھے اپنی ذات میں سے ہوکر گزرنا پڑ رہا ہے۔ آپ اس لیے بھی درگزر کریں گے کہ اتنی بڑی مخلوق کی میں بھی اکائی ہوں ایک، اس لیے سب کو سمجھنے کے لیے میرے نزدیک یہ ضروری ہے کہ پہلے میں آپ کو سمجھ لوں۔ افسانوی تجربہ کیا ہے؟ مجھے افسانہ سازی ...

    مزید پڑھیے

    چلتے پھرتے چہرے

    اس وقت میں صرف ایک ہی چہرے کی بات کر رہا ہوں جو بہت ’’چلتا پھرتا ہے۔۔۔‘‘ اور وہ چہرہ آج کل کے عام نوجوانوں کا ہے۔۔۔ چنانچہ میرے بیٹے کا بھی۔ اپنے بیٹے کا چہرہ دکھانے کی کوشش میں، اگر کہیں بیچ میں آپ کو میرا چہرہ بھی دکھائی دینے لگے تو برا مت مانیےگا۔ کیوں کہ میں آخر اسی کا باپ ...

    مزید پڑھیے

    فلم بنانا کھیل نہیں

    فلم یوں تو کھیل ہے، لیکن اس کا بنانا کھیل نہیں۔ ارادے اور روپ ریکھا سے لے کر فلم بنانے تک بیچ میں بیسیوں، سیکڑوں ایسی رکاوٹیں آتی ہیں کہ بڑے دل گردے والا آدمی بھی دم توڑ سکتا ہے۔ سوشل فلم باقی دوسری فلموں سے الگ نہیں، لیکن زیادہ مشکل اس لیے ہے کہ سماج مختلف قسم کا ہے۔ کئی مذہب، ...

    مزید پڑھیے

33 افسانہ (Story)

    لچھمن

    لچھمن نے کنوئیں میں سے پانی کی سترہویں گاگر نکالی۔ اس دفعہ پانی سے بھری ہوئی گاگر کو اٹھاتے ہوئے اس کے دانتوں سے بے نیاز جبڑے آپس میں جم گئے۔ جسم پر پسینہ چھوٹ گیا۔ اس نے داہنے ہاتھ سے نندو کی بہو،گوری کی گاگر کو تھاما اور چرخی پر اڑی ہوئی رسّی کو دوسرے ہاتھ سے اتارا۔ ایک دفعہ ...

    مزید پڑھیے

    ببل

    درباری لال، شام گھر ہی میں بیٹھا، سیتا کے ساتھ بیکار ہو رہا تھا۔ کسی کے ساتھ بیکار ہونا اس حالت کو کہتے ہیں جب آدمی دیکھنے میں ایوننگ نیوز یاغالب کی غزلیں پڑھ رہا ہو لیکن خیالوں میں کسی سیتا کے ساتھ غرق ہو۔ سیتا نے تو کہا تھا وہ ٹھیک چھ بجے ارورا سنیما کی طرف سے آنے والی سڑک کے ...

    مزید پڑھیے

    جب میں چھوٹا تھا

    ان دنوں ہم جہانگیرآباد میں رہا کرتے تھے۔ہم لوگوں کا وہاں ایک پرانا لیکن بہت بڑا مکان ہوتا تھا، جسے ہم پرتھوی بل کہا کرتے تھے۔ پرتھوی بل زمین کی طاقت، ہر جگہ بالعموم یکساں ہوتی ہے۔ لیکن شہر کی مٹی میں ہمیں وہ طاقت نہیں ملتی، جو پرتھوی بل میں میسر آتی تھی۔ وہاں کی کشش ثقل، ایک چیز ...

    مزید پڑھیے

    اغوا

    ’’آلی ۔۔۔ آلی ۔۔۔‘‘ دلاور سنگھ نے زور سے پکارا۔ آلی ۔۔۔ علی جو، ہمارے ٹھیکے کا کشمیری مزدور تھا۔ منشی دلاور سنگھ کی آواز سن کر علی جو ایک پل کے لیے رکا۔ ڈوبتے ہوئے سورج کی کرنیں ابھی تک لیموں کی طرح ترش تھیں اور علی جو کی سرخ رگوں سے بھری ہوئی آنکھوں نے انھیں چکھنے سے انکار کر ...

    مزید پڑھیے

    لمس

    یوں معلوم ہوتا تھا جیسے کوئی بات ہجوم کے بہت سے آدمیوں کی سمجھ میں نہیں آ رہی۔ ان کے سامنے رسی کے حلقے ہیں۔ پتھر کے ایک بڑے سے چبوترے پر ایک مجسمہ بڑی سی چادر میں لپٹا ہوا تھا، جسے وہ بار بار دیکھتے، دیکھ دیکھ کر آنکھیں جھپکتے، بے اطمینانی ظاہر کرتے ہوئے جمائیاں لیتے، اور پھر ...

    مزید پڑھیے

تمام