ہم گردش دوراں کے ستم دیکھ رہے ہیں
ہم گردش دوراں کے ستم دیکھ رہے ہیں بیچارگئ اہل کرم دیکھ رہے ہیں ہم دل پہ سہے جاتے ہیں ہر تیر جفا کو ہے کس کا جگر دیکھے جو ہم دیکھ رہے ہیں ہے یہ تو یقیں بدلے گا انداز زمانہ فی الحال تو ہم شدت غم دیکھ رہے ہیں ایثار و مروت ہیں جو تم دیکھ رہے ہو بیداد و تغافل ہیں جو ہم دیکھ رہے ...