Rais Siddiqui

رئیس صدیقی

رئیس صدیقی کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    جگر سے جان سے پیارے کہاں ہے کچھ تو بتا

    جگر سے جان سے پیارے کہاں ہے کچھ تو بتا ہر ایک دل کے سہارے کہاں ہے کچھ تو بتا تری تلاش میں کھوئی ہوئی ہے چشم فلک زمیں کے راج دلارے کہاں ہے کچھ تو بتا مسرتوں سے تھا لبریز دل کا پیمانہ مری خوشی کے سہارے کہاں ہے کچھ تو بتا جو تو نہیں ہے تو پھیلی ہوئی ہے تاریکی مرے چمکتے ستارے کہاں ہے ...

    مزید پڑھیے

    ترے سلوک کا غم صبح و شام کیا کرتے

    ترے سلوک کا غم صبح و شام کیا کرتے ذرا سی بات پہ جینا حرام کیا کرتے کہ بے ادب کا بھلا احترام کیا کرتے جو ناستک تھا اسے رام رام کیا کرتے وہ کوئی میرؔ ہوں غالبؔ ہوں یا انیسؔ و دبیرؔ سخن وری سے بڑا کوئی کام کیا کرتے نہ نیند آنکھوں میں باقی نہ انتظار رہا یہ حال تھا تو کوئی نیک کام کیا ...

    مزید پڑھیے

    دنیا میں جو سمجھتے تھے بار گراں مجھے

    دنیا میں جو سمجھتے تھے بار گراں مجھے وہ ہی سنا رہے ہیں مری داستاں مجھے مڑ مڑ کے دیکھتا تھا ترے نقش پا کو میں تنہا سمجھ کے چل دیا جب کارواں مجھے دو گام میرے ساتھ چلے راہ عشق میں ملتا نہیں ہے ایسا کوئی راز داں مجھے خاموشیوں سے رابطہ قائم جو کر لیا دنیا سمجھ رہی ہے ابھی بے زباں ...

    مزید پڑھیے

    بس اک خطا کی مسلسل سزا ابھی تک ہے

    بس اک خطا کی مسلسل سزا ابھی تک ہے مرے خلاف مرا آئینہ ابھی تک ہے سبھی چراغ اندھیروں سے مل گئے لیکن حریف موج ہوا اک دیا ابھی تک ہے مٹا سکے نہ اسے حادثوں کے دریا بھی وہ ایک نام جو دل پر لکھا ابھی تک ہے گری ہے میری جو دستار غم ہوا لیکن یہ شکر کرتا ہوں بند قبا ابھی تک ہے نظر اٹھا کے ...

    مزید پڑھیے

    اور کچھ تیز چلیں اب کے ہوائیں شاید

    اور کچھ تیز چلیں اب کے ہوائیں شاید گھر بنانے کی ملیں ہم کو سزائیں شاید بھر گئے زخم مسیحائی کے مرہم کے بغیر ماں نے کی ہیں مرے جینے کی دعائیں شاید میں نے کل خواب میں خود اپنا لہو دیکھا ہے ٹل گئیں سر سے مرے ساری بلائیں شاید میں نے کل جن کو اندھیروں سے دلائی تھی نجات اب وہی لوگ مرے ...

    مزید پڑھیے

تمام