Rahul Jha

راہل جھا

Born in a literary family of Darbhanga. Young Poet of Urdu, Hindi & Maithili.

Born in a literary family of Darbhanga. Young Poet of Urdu, Hindi & Maithili.

راہل جھا کی غزل

    ساتھ الفت کے ملے تھوڑی سی رسوائی بھی

    ساتھ الفت کے ملے تھوڑی سی رسوائی بھی وصل کے باد مجھے چاہیے تنہائی بھی تنگ ہو میرے جنوں سے کہیں چھپ بیٹھی تھی عقل اور اسے ڈھونڈھنے میں کھو گئی دانائی بھی عمر جب روٹھی تو اپنا دیا سب کچھ لے چلی زور بھی ضبط بھی رفتار بھی رعنائی بھی میں نے چاہا تھا کہ بالکل ہی اکیلا ہو جاؤں سو گیا ...

    مزید پڑھیے

    وصل کے مرحلے سے ہجر کی منزل کی طرف

    وصل کے مرحلے سے ہجر کی منزل کی طرف عشق میں بڑھ رہے ہیں آخری مشکل کی طرف لاکھ سمجھاتا ہوں میں اس کو مگر ہوتے ہی شام ایک حسرت چلی آتی ہے مرے دل کی طرف بے نیازانہ تری اور چلے تو تھے پر اب غور سے دیکھتے ہیں حسرت حائل کی طرف شہر کا شہر ہے آشوب کی زد میں سو یہاں کس کو فرصت ہے کہ دیکھے حق ...

    مزید پڑھیے

    میں خاک ہوں سو یہی تجربہ رہا ہے مجھے

    میں خاک ہوں سو یہی تجربہ رہا ہے مجھے وہ شکل نو کے لئے روندتا رہا ہے مجھے اسے جو چاہیے میں ہوں اسی کے جیسا کوئی وہ میرے جیسے کی ضد میں گنوا رہا ہے مجھے میں وہ ہی خواب سحر جو فضول تھا دن بھر طویل شب میں مگر دیکھا جا رہا ہے مجھے ادھر یہ فردا خفا ہے مرے تغافل سے ادھر خلوص سے ماضی بلا ...

    مزید پڑھیے

    وصل کی رت ہو کہ فرقت کی فضا مجھ سے ہے

    وصل کی رت ہو کہ فرقت کی فضا مجھ سے ہے عشق کی راہ میں سب اچھا برا مجھ سے ہے یہ حقیقت ہے کہ تجھ سے ہے مرا ہونا مگر بندگی میری ہے سو تو بھی خدا مجھ سے ہے تو تو بس چھوڑ گیا تھا میرے سینہ میں اسے تیری فرقت کا مگر زخم ہرا مجھ سے ہے میرے ہی ہونے سے تاری ہے دوانوں پہ جنوں تیرے نزدیک بھی یہ ...

    مزید پڑھیے

    آخری وقت تری راہ سے ہٹ جائیں گے

    آخری وقت تری راہ سے ہٹ جائیں گے تو اگر ہو گیا راضی تو پلٹ جائیں گے تیری نظروں کے تقاضوں کو تو سہہ لیں گے مگر ہم ترے لمس کی شمشیر سے کٹ جائیں گے لوٹتے وقت وہ مانگے گا خوشی سے رخصت اور ہم روتے ہوئے اس سے لپٹ جائیں گے

    مزید پڑھیے

    رنگ لاتی بھی تو کس طور جبیں سائی مری

    رنگ لاتی بھی تو کس طور جبیں سائی مری جب خود اس کو نہ تھی درکار شناسائی مری یہ مری چیز ہے سو اس کا بھروسہ ہے مجھے خود مرے کام نہ آئے گی مسیحائی مری اس نے اک بار تو جھانکا بھی تھا مجھ میں لیکن اس سے دیکھی نہ گئی وسعت تنہائی مری تم یہ کیا سوچ کے گزری تھی مرے ماضی سے تم یہ کیا سوچ کے ...

    مزید پڑھیے

    حرص کے باب میں یوں خود کو تمہارا کر کے

    حرص کے باب میں یوں خود کو تمہارا کر کے ہاتھ ملتا ہوں میں اپنا ہی خسارہ کر کے اب مرے ذہن میں بس لذت دنیا ہے رواں تھک چکا ہوں تری الفت پہ گزارہ کر کے ہم ابھی صحبت دنیا میں ہیں مصروف مگر کوئی شب تم کو بھی دیکھیں گے گوارہ کر کے ہم سے خاموش طبیعت بھی ہیں دنیا میں کہ جو اس کو ہی چاہتے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اس ادا سے محبت شناس ہونا ہے

    کچھ اس ادا سے محبت شناس ہونا ہے خوشی کے باب میں مجھ کو اداس ہونا ہے میں آج سوگ منانا سکھانے والا ہوں ادھر کو آئیں جنہیں محو یاس ہونا ہے نشست روح میں پاکیزگی ہے شرط مگر بدن کی بزم میں بس خوش لباس ہونا ہے میں خود ہی ہوتا ہوں اپنی نشاط کا باعث سو مجھ کو خود مرے غم کی اساس ہونا ...

    مزید پڑھیے

    اب کے بکھرا تو میں یکجا نہیں ہو پاؤں گا

    اب کے بکھرا تو میں یکجا نہیں ہو پاؤں گا تیرے ہاتھوں سے بھی ویسا نہیں ہو پاؤں گا مجھ کو بیمار کرے گی تری عادت اک دن اور پھر تجھ سے بھی اچھا نہیں ہو پاؤں گا یہ تو ممکن ہے کہ ہو جاؤں ترا خیر اندیش ہاں مگر اس سے زیادہ نہیں ہو پاؤں گا اب مری ذات میں بس ایک کی گنجائش ہے میں ہوا دھوپ تو ...

    مزید پڑھیے