مرے پس رو کو اندازہ نہیں تھا
مرے پس رو کو اندازہ نہیں تھا میں رستہ تھا مگر سیدھا نہیں تھا مجھے سورج پہ یہ بھی برتری تھی میں روشن تھا مگر جلتا نہیں تھا سفر کی آرزو کچھ دیدنی تھی میں قطرہ تھا مگر رکتا نہیں تھا جڑیں تھیں سایہ تھا پھل پھول بھی تھے میں جتنا تھا فقط اتنا نہیں تھا وہ لگتا تھا مگر ایسا نہیں ...