راہی شہابی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ناکام میری کوشش ضبط الم نہیں

    ناکام میری کوشش ضبط الم نہیں یوں مطمئن ہوں جیسے مجھے کوئی غم نہیں تاریکیوں میں آج بھی گم ہے وہ رہ گزر جس کو نصیب آپ کے نقش قدم نہیں اس دور میں کہ جس میں ہے جنس وفا کا قحط ہم سے وفا شعار جو باقی ہیں کم نہیں تیرے سوا کسی سے اجالوں کی بھیک لے کم ظرف اس قدر تو مری شام غم نہیں بکھرے ...

    مزید پڑھیے

    اشک آنکھوں میں اور دل میں آہوں کے شرر دیکھے

    اشک آنکھوں میں اور دل میں آہوں کے شرر دیکھے برسات کے موسم میں جلتے ہوئے گھر دیکھے آخر کو یہ دن تو نے اے دیدۂ تر دیکھے ملتے ہوئے مٹی میں انمول گہر دیکھے جلووں کی حدیں آخر کیسے متعین ہوں آنکھوں نے ترے جلوے تا حد نظر دیکھے گہنائے ہوئے چاند اور دھندلائے ہوئے سورج فرقت میں ان ...

    مزید پڑھیے

    دل والے ہیں ہم رسم وفا ہم سے ملی ہے

    دل والے ہیں ہم رسم وفا ہم سے ملی ہے دنیا میں محبت کو بقا ہم سے ملی ہے وہ خندہ بہ لب ذکر گلستاں پہ یہ بولے غنچوں کو تبسم کی ادا ہم سے ملی ہے صدیوں سے ترستے ہوئے کانوں میں جو پہنچی تاریخ سے پوچھو وہ صدا ہم سے ملی ہے ہم وہ ہیں کہ خود پھونک دیئے اپنے نشیمن گلشن کے اندھیروں کو ضیا ہم ...

    مزید پڑھیے

    ساتھ لے کر اپنی بربادی کے افسانے گئے

    ساتھ لے کر اپنی بربادی کے افسانے گئے آبروئے انجمن تھے جو وہ دیوانے گئے ابتدا یہ تھی کہ دنیا بھر کی نظریں ہم پہ تھیں انتہا یہ ہے کہ خود سے بھی نہ پہچانے گئے تیری فیاضی سے کب انکار ہے ساقی مگر ایسے میکش بھی ہیں کچھ جن تک نہ پیمانے گئے محفلیں مہکی ہوئی تھیں جن سے وہ گل کیا ...

    مزید پڑھیے

    ہر دور میں ہر عہد میں تابندہ رہیں گے

    ہر دور میں ہر عہد میں تابندہ رہیں گے ہم اہل محبت ہیں درخشندہ رہیں گے جو نقش قدم اہل جنوں چھوڑ گئے ہیں تم لاکھ مٹاؤ گے وہ پایندہ رہیں گے تم نے وہ ستم ڈھائے ہیں ارباب وفا پر تاریخ کے اوراق بھی شرمندہ رہیں گے حالات جو ماضی میں تھے وہ آج نہیں ہیں درپیش جو اب ہیں وہ نہ آئندہ رہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام