بات ایسی بھی کیا ہوئی مجھ سے
بات ایسی بھی کیا ہوئی مجھ سے دل نے جو لی خبر مری مجھ سے ایک مدت سے بات کر نہ سکی وہ ملا بھی تو سرسری مجھ سے ہر گھڑی نام اس کا لیتی ہوں بس یہ عادت نہیں گئی مجھ سے راہ حق جس کو میں نے دکھلائی اس کی دنیا سنور گئی مجھ سے یہ دعا ہے کبھی خفا نہ ہوں میرا رب اور مرے نبی مجھ سے فکر عقبیٰ ...