Rahat Naseem Malik

راحت نسیم ملک

راحت نسیم ملک کی نظم

    جواں مرگ کا نوحہ

    ہمیں جوانی میں موت آئے گی بھیگتے تکیے کے سرد سینے پہ اپنی سانسوں میں گرم بانہوں کی پیاس لے کر سلگنے والی ہر ایک دوشیزہ جانتی ہے کہ آنکھ جب خواب کے صحیفے کو چاٹ لے گی تو نوح کیپسول سے پکارے گا پیارے بیٹے، اماں میں آؤ لو، میں نے جو قبر عمر کے بیلچے سے اپنے لئے بنائی ہے اس کی رانوں ...

    مزید پڑھیے