Rahat Naseem Malik

راحت نسیم ملک

راحت نسیم ملک کی غزل

    شام کے شعلے سے کیا شمعیں فروزاں ہو گئیں

    شام کے شعلے سے کیا شمعیں فروزاں ہو گئیں خواب سی پرچھائیاں بھی جیسے انساں ہو گئیں درد کی فصلیں ہری رت کو ترستی ہی رہیں اب کے شاید بے اثر آنکھوں کی جھڑیاں ہو گئیں وقت کی ریگ رواں میں گم ہوئے کتنے سراب دل کو اس اندھے سفر پر نکلے صدیاں ہو گئیں وہ نہیں تو سب نے گہری چپ کی چادر اوڑھ ...

    مزید پڑھیے