یہ بھول جا کہ ہیں تیرے بھی غم گسار بہت
یہ بھول جا کہ ہیں تیرے بھی غم گسار بہت بنانا کاغذی پھولوں کے خشک ہار بہت جو چشم یار ہے ہوش و خرد شکار بہت دل و نظر پہ ہمیں بھی ہے اختیار بہت ہم اپنے وقت کی تصویر مسخ صورت ہیں دکھائے ہم کو نہ آئینہ روزگار بہت خدا وہ وقت نہ لائے کہ آزمائش ہو تعلقات تمہیں سے ہیں استوار بہت کسی بھی ...