Raaz Rampuri

راز رامپوری

راز رامپوری کی غزل

    ستم میں بھی تو پہلو ان کی زینت کہ نکلتے ہیں

    ستم میں بھی تو پہلو ان کی زینت کہ نکلتے ہیں ہمارے خوں شدہ دل کو حسیں تلووں سے ملتے ہیں شگاف سینہ سوراخ جگر چاک دل عاشق محبت کی گلی سے سیکڑوں رستے نکلتے ہے تمہاری مانگ کے عاشق ہیں شیخ و برہمن دونوں یہ وہ رستہ ہے جس پر دوست دشمن ساتھ چلتے ہیں کھٹک آج آنسوؤں کی دے رہی ہے یہ خبر مجھ ...

    مزید پڑھیے