ہجوم گردش دوراں ہے کیا غزل کہیے
ہجوم گردش دوراں ہے کیا غزل کہیے دل و دماغ پریشاں ہے کیا غزل کہیے یہ کس نے آگ لگا دی گلوں کے دامن میں دھواں دھواں سا گلستاں ہے کیا غزل کہیے جلائے جاتے ہیں اب گھر میں آنسوؤں کے چراغ عجیب جشن چراغاں ہے کیا غزل کہیے یہ سیٹیوں کی صدا رات کا یہ سناٹا سکوت شہر خموشاں ہے کیا غزل ...