مسافر شب
سکوت شب کی ہے جلوہ فروشی ہے موجودات پر چھائی خموشی فضائے شام کو نیند آ رہی ہے مناظر پر سیاہی چھا رہی ہے ہے بدلا رنگ دن کے شور و شر کا ہوا تاریکیوں کا دور دورا رکا ہنگامہ ہائے دن کا محشر بڑھا شب کا سکوں بر دوش منظر ہے آخر روز روشن کی کہانی ہوئی تاریک برد آسمانی گیا راحت کدے میں مہر ...