Qurratulain Hyder

قرۃ العین حیدر

اردو کی ممتاز ترین خاتون فکشن رائٹر، ’’ آگ کا دریا ‘‘ کے علاوہ متعدد ناول، افسانے اور سوانحی کتابوں کی مصنف۔ پدم شری اور گیان پیٹھ اعزاز سے سرفراز۔

The most prominent fiction writer of Urdu, celebrated for her classic 'Aag ka Dariya' and autobiographical narrative 'Kaar-e-Jahaan Daraaz Hai'. A Padma Shri and Jnanpith awardee of great distinction.

قرۃ العین حیدر کی رباعی

    سنا ہے عالم بالا میں کوئی کیمیا گر تھا

    پھر شام کا اندھیرا چھا گیا۔ کسی دور دراز کی سرزمین سے، نہ جانے کہاں سے میرے کانوں میں ایک دبی ہوئی سی، چھپی ہوئی آواز آہستہ آہستہ گا رہی تھی، چمک تارے سے مانگی، چاند سے داغِ جگر مانگا اڑائی تیرگی تھوڑی سی شب کی زلفِ برہم سے تڑپ بجلی سے پائی، حورسے پاکیزگی پائی حرارت لی نفس ...

    مزید پڑھیے

    پرواز کے بعد

    جیسے کہیں خواب میں جنجر راجرز یا ڈائنا ڈربن کی آواز میں ’’سان فرینڈ وویلی‘‘ کا نغمہ گایا جا رہا ہو اور پھر ایک دم سے آنکھ کھل جائے۔ یعنی وہ کچھ ایسا سا تھا جیسے مائیکل اینجلو نے ایک تصویر کو مکمل کرتے کرتے اُکتا کر یوں ہی چھوڑ دیا ہو اور خود کسی زیادہ دلچسپ موڈل کی طرف متوجہ ہو ...

    مزید پڑھیے

    آوارہ گرد

    پچھلے سال، ایک روز شام کے وقت دروازے کی گھنٹی بجی۔ میں باہر گئی۔ ایک لمبا تڑنگا یورپین لڑکا کینوس کا تھیلہ کندھے پر اٹھائے سامنے کھڑا تھا۔ دوسرا بنڈل اس نے ہاتھ میں سنبھال رکھا تھا اور پیروں میں خاک آلود پشاوری چپل تھے۔ مجھے دیکھ کر اس نے اپنی دونوں ایڑیاں ذرا سی جوڑ کر سرخم ...

    مزید پڑھیے

    یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے

    ٹرین مغربی جرمنی کی سرحد میں داخل ہوچکی تھی۔ حدِنظر تک لالہ کے تختے لہلہارہے تھے۔ دیہات کی شفاف سڑکوں پر سے کاریں زناّٹے سے گذرتی جاتی تھیں۔ ندیوں میں بطخیں تیر رہی تھیں۔ ٹرین کے ایک ڈبے میں پانچ مسافر چپ چاپ بیٹھے تھے۔ ایک بوڑھا جو کھڑکی سے سر ٹکائے باہر دیکھ رہا تھا۔ ایک ...

    مزید پڑھیے

    جلاوطن

    سندر لالہ۔ سجے دلالہ۔ ناچے سری ہری کیرتن میں۔ ناچے سری ہری کیرتن میں۔ ناچے۔ چوکھٹ پر اکڑوں بیٹھی رام رکھی نہایت انہماک سے چاول صاف کررہی تھی۔ اس کے گانے کی آواز دیر تک نیچے گموں والی سنسان گلی میں گونجا کی۔ پھر ڈاکٹر آفتاب رائے صدر اعلیٰ کے چبوترے کی اور سے بڑے پھاٹک کی سمت ...

    مزید پڑھیے

    رقص شرر

    پارٹ وَن۔۔۔ کشتی پر جیسو مرایا! ہُم۔ جیسو مرایا !! (بالکل ولایتی ہو) اوہ۔ ادھر دیکھو ۔ چھتر منزل کے نیچے نیچے درختوں کے سائے میں گومتی کا رنگ کتنا گہرا سبز نظر آرہا ہے۔ تمہاری آنکھوں کا رنگ بھی تو ایسا ہی ہے۔ دھندلا سا سبز اور چھلکتا ہوا جیسا۔ ہوں۔ کیسی۔۔۔ میرا مطلب ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    ٹوٹتے تارے

    انجیر اور زیتون کے درختوں اور ستارۂ سحری کے پھولوں سے گھری ہوئی کسی جھیل کے خاموش اور پر سکون پانیوں میں زور سے ایک پتھر پھینکنے سے لہروں کا لحظہ بہ لحظہ پھیلتا ہوا ایک دائرہ سا بن جاتا ہے نا! یا جب کوئی تھکا ہارا مطرب رات کے پچھلے پہر اپنے رباب پر ایک آخری مضراب لگا کر ساز کو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3