Qurratulain Hyder

قرۃ العین حیدر

اردو کی ممتاز ترین خاتون فکشن رائٹر، ’’ آگ کا دریا ‘‘ کے علاوہ متعدد ناول، افسانے اور سوانحی کتابوں کی مصنف۔ پدم شری اور گیان پیٹھ اعزاز سے سرفراز۔

The most prominent fiction writer of Urdu, celebrated for her classic 'Aag ka Dariya' and autobiographical narrative 'Kaar-e-Jahaan Daraaz Hai'. A Padma Shri and Jnanpith awardee of great distinction.

قرۃ العین حیدر کی رباعی

    ایں دفتر بے معنی۔۔۔

    نہ جانے کیسا پاگل پن تھا۔ انوکھا اور دل چسپ۔ پر اب تو کہکشاں کا یہ نقرئی راستہ پریوں کی سرزمین تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہوچکا ہے۔ کیسی تھکن، کیسی اکتاہٹ، کیسی بے کیفی۔ آدھے جلے ہوئے سگرٹوں کا بجھا بجھا دھواں فرن کے خشک پتّوں کے اوپر سے گزرتا ہوا اندھیرے میں پھیلتا جارہا ...

    مزید پڑھیے

    پالی ہل کی ایک رات

    (ایک تمثیل جس کے سارے کردار قطعی فرضی ہیں۔) کردار۔ (۱) ہومائے ارد شیر جنک والا (۲) رودا بہ جنک والا (۳) آنٹ فیروزہ (۴) آغائے وار اب کا ظم زادہ (۵) خانم گلچہر اسفند یاری مقام: پالی ہل، بمبئی زمانہ: جولائی ۱۹۷۶ء وقت آٹھ بجے شب وسیع اسٹیج۔۔۔ عقبی دیوار کے وسط میں کھلا دریچہ۔ اس ...

    مزید پڑھیے

    میں نے لاکھوں کے بول سہے

    خالدہ توفیق درختوں کے جھرمٹ میں نمودار ہو کر سیدھی میری جانب چلی آرہی تھی۔ اس کے بال شانوں پر بکھرے پڑے تھے۔ جن میں اس نے زرد رنگ کے دو جنگلی پھول اڑس رکھے تھے۔ دور سے وہ شانتی نکیتن کی کوئی بنگالی طالب علم معلوم ہو رہی تھی جو آمی کوشی موشی قسم کی باتیں کرتی ہو، لیکن جب وہ قریب ...

    مزید پڑھیے

    جہاں کارواں ٹھہرا تھا

    اس سنسان اکیلی روش پر نرگس کی پتیوں کا سایہ جھک گیا۔ بیکراں رات کی خاموشی میں چھوٹے چھوٹے خداؤں کی سرگوشیاں منڈلا رہی تھیں۔ پیانو آہستہ آہستہ بجتا رہا اور اسے ایسا لگا جیسے ساری دنیا، ساری کائنات ایک ذرے کے برابر بھی نہیں ہے اور اس وسیع خلا میں صرف اس کا خیال، اس کی یاد ، اس ...

    مزید پڑھیے

    ستاروں سے آگے

    کرتار سنگھ نے اونچی آواز میں ایک اور گیت شروع کردیا۔ وہ بہت دیر سے وہی ایک ماہیا الاپ رہا تھا جس کو سنتے سنتے حمیدہ کرتار سنگھ کی پنکج جیسی تانوں سے، اس کی خوب صورت داڑھی سے، ساری کائنات سے اب اس شدت کے ساتھ بےزار ہوچکی تھی کہ اسے خوف ہوچلا تھا کہ کہیں وہ سچ مچ اس خواہ مخواہ کی ...

    مزید پڑھیے

    ہم لوگ

    ہاؤ۔۔۔ ہوّہ۔۔۔ ہلو لیو ٹیننٹ۔۔۔ اہم۔۔۔ ٹٹ ٹٹ۔۔۔ فلکس۔۔۔ یپ۔۔۔ مے فیئر۔۔۔ یاہ۔۔۔ او کے۔۔۔ ٹیڈل اووسویٹی پائی۔۔۔ چیریوسیم۔۔۔ اور دوسرے لمحے ریٹا میری بہن نظروں سے اوجھل ہوجاتی ہے۔ جیسے آپ ایک بار پلک جھپک کر کہیں ’’جیک رو بنسن‘‘ میری آٹھ سلنڈرز والی موٹر پانی کے تیز ...

    مزید پڑھیے

    ایک مکالمہ

    الف : گرمیوں کا مہینہ جارہا ہے۔ ہم ایک قدم اور قبر کی طرف بڑھا چکے ہیں۔ دوپہر کو بگولے اڑتے ہیں۔ غریبوں کے محلوں میں لوگ دھڑا دھڑ مر رہے ہیں۔ ب : سنا ہے بڑی سخت وبا پھیلی ہے۔ الف : ہاں۔ وبا پھیلی ہے اور لوگ مرتے ہیں۔ اگر نہ مریں تو دنیا کی آبادی اور بڑھ جائے اور مزید گڑ ...

    مزید پڑھیے

    مونا لیزا

    پریوں کی سرزمین کو ایک راستہ جاتا ہے شاہ بلوط اور صنوبر کے جنگلوں میں سے گزرتا ہوا جہاں روپہلی ندیوں کے کنارے چیری اور بادام کے سایوں میں خوب صورت چرواہے چھوٹی چھوٹی بانسریوں پر خوابوں کے نغمے الاپتے ہیں۔ یہ سنہرے چاند کی وادی ہے۔ Never Never Land کے مغرور اور خوب صورت شہزادے۔ پیٹر ...

    مزید پڑھیے

    پت جھڑ کی آواز

    صبح میں گلی کے دروازے میں کھڑی سبزی والے سے گوبھی کی قیمت پر جھگڑ رہی تھی۔ اوپر باورچی خانے میں دال چاول ابالنے کے لیے چڑھا دیئے تھے۔ ملازم سودا لینے کے لیے بازار جا چکا تھا۔ غسل خانے میں وقار صاحب چینی کی چمچی کے اوپر لگے ہوئے مدھم آئینے میں اپنی صورت دیکھتے ہوئے گنگنا رہے تھے ...

    مزید پڑھیے

    برف باری سے پہلے

    ’’آج رات تو یقینا برف پڑے گی‘‘ صاحب خانہ نے کہا۔ سب آتش دان کے اور قریب ہو کے بیٹھ گئے۔ آتش دان پر رکھی ہوئی گھڑی اپنی متوازن یکسانیت کے ساتھ ٹک ٹک کرتی رہی۔ بلیاں کشنوں میں منہ دیئے اونگھ رہی تھیں، اور کبھی کبھی کسی آواز پر کان کھڑے کر کے کھانے کے کمرے کے دروازے کی طرف ایک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3