اسم
مجھ پر وارد ہوا ہے کوئی اسم جس کا حجم زمان و مکاں سے بڑا ہے بے پر ہے مگر اڑتا ہے بے آواز ہے مگر بولتا ہے بے گھر ہے مگر ہر گھر میں ہے سانس لیتا ہے میرے ساتھ جیتا ہے میرے درد میں رہتا ہے میرے درد میں رہتا ہے مجھ میں لمحہ لمحہ اترتا ہے
مجھ پر وارد ہوا ہے کوئی اسم جس کا حجم زمان و مکاں سے بڑا ہے بے پر ہے مگر اڑتا ہے بے آواز ہے مگر بولتا ہے بے گھر ہے مگر ہر گھر میں ہے سانس لیتا ہے میرے ساتھ جیتا ہے میرے درد میں رہتا ہے میرے درد میں رہتا ہے مجھ میں لمحہ لمحہ اترتا ہے
میں کتنی دیر سے آنکھیں بند کیے بیٹھی ہوں جیسے سانس لینے کو اور زندگی کرنے کو کوئی بہانہ نہ مل رہا ہو جیسے آنسو اور درد بے معنی ہوں جیسے اپنا وجود دوسروں کی ضروریات کا ایک ذریعہ ہو جیسے ہنسی اور خوشی اور رنگ برنگی دنیا کسی خواب کا حصہ ہوں میں کب سے آنکھیں بند کیے بیٹھی ہوں اور یکے ...