آئنہ ہوں کہ میں پتھر ہوں یہ کب پوچھے ہے
آئنہ ہوں کہ میں پتھر ہوں یہ کب پوچھے ہے زیست مجھ سے میرے جینے کا سبب پوچھے ہے منکشف ہونے لگے جب سے رموز و اسرار کچھ سوال اب دل معصوم عجب پوچھے ہے مقصد زیست، کوئی خواب یا خواہش کوئی؟ ہم نے جب سی لئے لب اپنے وہ تب پوچھے ہے ہر کوئی اپنی تگ و دو میں ہے مصروف یہاں کون اب کس کی اداسی کا ...