Qazi Mahmud Behri

قاضی محمود بحری

قاضی محمود بحری کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    اے سکھین میں نے دیکھیا سنگ کر کے یار کا

    اے سکھین میں نے دیکھیا سنگ کر کے یار کا پن نہ دیکھیا بے سمجھ ہور سنگ دل تجھ سار کا جیو لینے جانتا ہور دلبری کے تو کلا گھر میں ہے لگ آپنا ہور بھارگے پرپار کا جیو جل کہتا ہوں میں پن سن توں سنگیں ہوں نکو بول اپس کی برہ کی پر بس میں بلکھنہار کا گھاؤ کاری اچھ نہ جانا جیو ہور جم ...

    مزید پڑھیے

    جوں چمن کے دیکھ بلبل خوش ہوا

    جوں چمن کے دیکھ بلبل خوش ہوا بولتے ہر پھول پر مضموں نوا یوں ہوس لے دل پہ ویراں باغ کے بیس باڑی پر کرے کاگا کوا او ہے قانع پھول کے یک باس پر یو نہ سمجھیا انگ بھر لایا چوا چال ایکس کی نہ یک کوں آئے گی اس سخن پر ہنستے ہنس بولیا کوا ہاں ارے تقلید سوں ہو دور بہ یک نیں مسلمانی میں ...

    مزید پڑھیے

    یک ٹھار او نگار کھڑی تھی نظر پڑی

    یک ٹھار او نگار کھڑی تھی نظر پڑی یک بوالہوس کے ہات چڑی تھی نظر پڑی کسوت نوی نین میں خماری بدن پہ جوت لٹ کھس پٹی سوں مکھ پہ پڑی تھی نظر پڑی موتی سوں ہور سنے سے نہ جانوں دیا ہے کن بھر سب اپس کے تن کوں مڑی تھی نظر پڑی بالاں میں تیل بر میں گلاں بھر گلا صندل تنبول کی ادھر پہ دھڑی تھی ...

    مزید پڑھیے

    جاؤں میں اس نگار پر قربان

    جاؤں میں اس نگار پر قربان اس سلونے سنگار پر قربان جن دلاں کے دلاں کوں دل بھنجن سر مرا اس سوار پر قربان جن دھتورا دے دل چرائی مرا اس دغاباز نار پر قربان جگ منجے بولتا کہ تو گیانی کی ہوا اس گنوار پر قربان منجھ سے عاشق کوں بوالہوس کہتے عشق کے کاروبار پر قربان دلبراں کی تو دوستی ...

    مزید پڑھیے

    یار اب ہے سو کچھ عجب ہے رے

    یار اب ہے سو کچھ عجب ہے رے اب جو سب ہے سو کچھ عجب ہے رے یعنی ناسوت یک عجب ہے مقام یو عجب ہے سو کچھ عجب ہے رے ایک کچھ بولتا ہے یک خاموش پن طلب ہے سو کچھ عجب ہے رے اب تو ہے دلبراں کی من بے دل جاں بہ لب ہے سو کچھ عجب ہے رے رنگ اچھو زلف اچھو او زیبا خال او جو چھب ہے سو کچھ عجب ہے رے گوند ...

    مزید پڑھیے

تمام