Qazi Ejaz Mahmood

قاضی اعجاز محمود

قاضی اعجاز محمود کی غزل

    سوچ کو کیسی اڑانیں مل گئیں

    سوچ کو کیسی اڑانیں مل گئیں آج تصویروں کو جانیں مل گئیں انگلیوں نے حرف سارے پڑھ لئے پتھروں کو بھی زبانیں مل گئیں منہ سے نکلے بول قیدی ہو گئے بے نشان لہروں کو تانیں مل گئیں ہونٹ جب مجبوریوں نے سی دئے ساری بستی کو زبانیں مل گئیں میں محبت کا سمندر تھا مجھے چاند نکلا تو اٹھانیں مل ...

    مزید پڑھیے