Qasim Jalal

قاسم جلال

قاسم جلال کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    وہ اگر ہم خیال ہو جائیں

    وہ اگر ہم خیال ہو جائیں ختم سارے ملال ہو جائیں وہ ہوں آمادۂ جواب اگر ہم سراپا سوال ہو جائیں شہر والوں کا ہے خدا حافظ چور جب کوتوال ہو جائیں ہے جدائی خدا کی اک نعمت قربتیں جب وبال ہو جائیں ہاتھ سے آس کا عصا نہ گرے حوصلے جب نڈھال ہو جائیں ہو اگر آپ کی نگاہ کرم بے ہنر با کمال ہو ...

    مزید پڑھیے

    ہم تشخص کھو رہے ہیں ذات کی تشہیر میں

    ہم تشخص کھو رہے ہیں ذات کی تشہیر میں خود بکھرتے جا رہے ہیں کوشش تعمیر میں یہ بھی سوچیں کاش عزت کیا ہے اور ذلت ہے کیا وہ جو رسوا ہو رہے ہیں حسرت توقیر میں آج نخل مصلحت کی چھاؤں میں ہے محو خواب پرورش جس کی ہوئی تھی سایۂ شمشیر میں اے سخنور تم جو کہتے ہو وہ کیوں کرتے نہیں کیوں ہم ...

    مزید پڑھیے

    بانیٔ شہر ستم مظلوم کیسے ہو گیا

    بانیٔ شہر ستم مظلوم کیسے ہو گیا کل جو مجرم تھا وہ اب معصوم کیسے ہو گیا محتسب سچ سچ بتا خلوت میں کیا سودا ہوا مدعی انصاف سے محروم کیسے ہو گیا طائر آزاد زیر دام کیسے آ گیا وہ خیال‌ منتشر منظوم کیسے ہو گیا کیوں شرافت کو حماقت کا دیا لوگوں نے نام فتنۂ شر خیر سے موسوم کیسے ہو ...

    مزید پڑھیے