وہ اگر ہم خیال ہو جائیں
وہ اگر ہم خیال ہو جائیں ختم سارے ملال ہو جائیں وہ ہوں آمادۂ جواب اگر ہم سراپا سوال ہو جائیں شہر والوں کا ہے خدا حافظ چور جب کوتوال ہو جائیں ہے جدائی خدا کی اک نعمت قربتیں جب وبال ہو جائیں ہاتھ سے آس کا عصا نہ گرے حوصلے جب نڈھال ہو جائیں ہو اگر آپ کی نگاہ کرم بے ہنر با کمال ہو ...