ہر شے میں مجھے کل کا تماشا نظر آیا
ہر شے میں مجھے کل کا تماشا نظر آیا قطرہ لئے آغوش میں دریا نظر آیا تھی شوخ نگاہی کسی ظالم کی قیامت جذبات کا عالم تہہ و بالا نظر آیا جب آنکھ کھلی وہم بھی تھا اصل سراسر جب راز کھلا اصل بھی دھوکا نظر آیا پہلو میں جو تھا دل تو فقط خون کا قطرہ آنکھوں میں پہنچتا تھا کہ دریا نظر آیا جب ...