جب ذرا نغموں سے بلبل گل فشاں ہو جائے گا
جب ذرا نغموں سے بلبل گل فشاں ہو جائے گا ٹوکری پھولوں کی سارا آشیاں ہو جائے گا جب اٹھے گا جوش مے بن جائے گا وہ آفتاب جب اڑے گا خم کا سرپوش آسماں ہو جائے گا جسم و جاں کا فیصلہ سارا اسی کے ہاتھ ہے پاؤں تیری تیغ کا خود درمیاں ہو جائے گا معجز شق القمر دکھلائے گی انگشت حسن چاند ...