Prem Shankar Goila Farhat

پریم شنکر گوئلہ فرحت

پریم شنکر گوئلہ فرحت کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    یہ صحن و روش یہ شمس و قمر یہ دشت و بیاباں کچھ بھی نہیں

    یہ صحن و روش یہ شمس و قمر یہ دشت و بیاباں کچھ بھی نہیں جز اپنی حد پرواز نظر اے دیدۂ حیراں کچھ بھی نہیں ہے مجھ سے وجود ہست و عدم یوں ہست و عدم ہیں لا یعنی یہ زیست کا ساماں کچھ بھی نہیں یہ عمر گریزاں کچھ بھی نہیں اے دست جنوں ہے عار تجھے کیوں میری قبائے ہستی سے میں چاک جگر کا قائل ہوں ...

    مزید پڑھیے

    دل کو نصیب غم کی قیادت نہیں رہی

    دل کو نصیب غم کی قیادت نہیں رہی اب جستجوئے عیش میں لذت نہیں رہی نیرنگ‌ چشم دوست ہے مجھ پر اثر پذیر اب مرگ و زیست میں وہ رقابت نہیں رہی بدلی ہوئی ہے قدر گریباں دریدگی یا خندہ ہائے گل میں صداقت نہیں رہی اپنی طبیعت آج بہ فیض غم حیات مدحت کن متاع لطافت نہیں رہی شکوہ غلط ہے رحمت ...

    مزید پڑھیے

    گریبان قبائے زیست میں اک تار باقی ہے

    گریبان قبائے زیست میں اک تار باقی ہے اجل دم لے ابھی تو منزل دشوار باقی ہے ذرا اے دل محبت کا ترانہ تیز تر کر دے ابھی کچھ امتیاز کافر و دیندار باقی ہے ستم گاری کو تنہا کیوں شعار آسماں سمجھوں ابھی شرح مزاج چرخ کج رفتار باقی ہے بلانوش اس خرابات جہاں سے کس قدر گزرے لب ساغر پہ ذکر ...

    مزید پڑھیے

    ایک جلوہ ایک نغمہ ایک پیمانہ ابھی

    ایک جلوہ ایک نغمہ ایک پیمانہ ابھی زندگی کا ہم نشیں مت چھیڑ افسانہ ابھی لذت صہبا سے ہوں ساقیٔ بیگانہ ابھی ہو رہا ہے بند کیوں ہستی کا مے خانہ ابھی حیرت جلوہ مری آنکھوں کا پردہ بن گئی ہوں سر منزل مگر منزل سے بیگانہ ابھی دیکھ تو پی کر ذرا سی آج صہبائے خودی دیکھ بنتا ہے جہاں اک آئنہ ...

    مزید پڑھیے

    درس دیتا ہے شکیبائی کا

    درس دیتا ہے شکیبائی کا وہ ترا زعم مسیحائی کا طائر دید تماشائی کا معترف ہے تری گیرائی کا ہے یہی شرح حدیث آدم زندگی نام ہے رسوائی کا نقص پرواز نظر ہے ورنہ آئنہ ہوں تری یکتائی کا بن گیا راہنمائے منزل وہ بھٹکنا ترے سودائی کا تیری محفل کی فضائے رنگیں نقش جیسے کوئی چغتائی کا بن ...

    مزید پڑھیے

تمام