Prem Shankar Goila Farhat

پریم شنکر گوئلہ فرحت

پریم شنکر گوئلہ فرحت کی غزل

    یہ صحن و روش یہ شمس و قمر یہ دشت و بیاباں کچھ بھی نہیں

    یہ صحن و روش یہ شمس و قمر یہ دشت و بیاباں کچھ بھی نہیں جز اپنی حد پرواز نظر اے دیدۂ حیراں کچھ بھی نہیں ہے مجھ سے وجود ہست و عدم یوں ہست و عدم ہیں لا یعنی یہ زیست کا ساماں کچھ بھی نہیں یہ عمر گریزاں کچھ بھی نہیں اے دست جنوں ہے عار تجھے کیوں میری قبائے ہستی سے میں چاک جگر کا قائل ہوں ...

    مزید پڑھیے

    دل کو نصیب غم کی قیادت نہیں رہی

    دل کو نصیب غم کی قیادت نہیں رہی اب جستجوئے عیش میں لذت نہیں رہی نیرنگ‌ چشم دوست ہے مجھ پر اثر پذیر اب مرگ و زیست میں وہ رقابت نہیں رہی بدلی ہوئی ہے قدر گریباں دریدگی یا خندہ ہائے گل میں صداقت نہیں رہی اپنی طبیعت آج بہ فیض غم حیات مدحت کن متاع لطافت نہیں رہی شکوہ غلط ہے رحمت ...

    مزید پڑھیے

    گریبان قبائے زیست میں اک تار باقی ہے

    گریبان قبائے زیست میں اک تار باقی ہے اجل دم لے ابھی تو منزل دشوار باقی ہے ذرا اے دل محبت کا ترانہ تیز تر کر دے ابھی کچھ امتیاز کافر و دیندار باقی ہے ستم گاری کو تنہا کیوں شعار آسماں سمجھوں ابھی شرح مزاج چرخ کج رفتار باقی ہے بلانوش اس خرابات جہاں سے کس قدر گزرے لب ساغر پہ ذکر ...

    مزید پڑھیے

    ایک جلوہ ایک نغمہ ایک پیمانہ ابھی

    ایک جلوہ ایک نغمہ ایک پیمانہ ابھی زندگی کا ہم نشیں مت چھیڑ افسانہ ابھی لذت صہبا سے ہوں ساقیٔ بیگانہ ابھی ہو رہا ہے بند کیوں ہستی کا مے خانہ ابھی حیرت جلوہ مری آنکھوں کا پردہ بن گئی ہوں سر منزل مگر منزل سے بیگانہ ابھی دیکھ تو پی کر ذرا سی آج صہبائے خودی دیکھ بنتا ہے جہاں اک آئنہ ...

    مزید پڑھیے

    درس دیتا ہے شکیبائی کا

    درس دیتا ہے شکیبائی کا وہ ترا زعم مسیحائی کا طائر دید تماشائی کا معترف ہے تری گیرائی کا ہے یہی شرح حدیث آدم زندگی نام ہے رسوائی کا نقص پرواز نظر ہے ورنہ آئنہ ہوں تری یکتائی کا بن گیا راہنمائے منزل وہ بھٹکنا ترے سودائی کا تیری محفل کی فضائے رنگیں نقش جیسے کوئی چغتائی کا بن ...

    مزید پڑھیے

    لطف رہے گا ہم نشیں زاہد با وضو بھی ہے

    لطف رہے گا ہم نشیں زاہد با وضو بھی ہے آج گھٹا کے دوش پر ساز بھی ہے سبو بھی ہے پیش‌ نگاہ مضطرب حاصل جستجو بھی ہے یعنی وہ شوخ مائل پرسش آرزو بھی ہے عطر فشاں شمیم گل باد صبا لطیف تر تازہ کن مشام جاں گیسوئے مشک بو بھی ہے چنگ بدست نے بہ لب مطرب دلنواز بھی گرم نوا چمن چمن طائر خوش گلو ...

    مزید پڑھیے

    تڑپ کلی کی ہے یہ عشرت نمو کے لئے

    تڑپ کلی کی ہے یہ عشرت نمو کے لئے کہ اضطراب ہے عرفان رنگ و بو کے لئے رموز عرش تو کھل جائیں گے کبھی نہ کبھی حیات وقفہ ہے خود اپنی جستجو کے لئے کچھ اس قدر دل پر شوق بے خبر بھی نہیں مگر بضد ہے وہ انجام آرزو کے لئے چمن میں غنچے ہوئے مائل‌ اذاں جس دم لٹائی صبح نے شبنم وہیں وضو کے ...

    مزید پڑھیے

    حیات لاابالی مجھ کو فرحتؔ سازگار آئی

    حیات لاابالی مجھ کو فرحتؔ سازگار آئی کہ استغنا میں عشرت بے نیاز اضطرار آئی ستم کی راہ سے جب بے وفائی کامگار آئی تو پھر راہ محبت سے وفا کیوں سوگوار آئی فریب یک تبسم سے قبائے گل ہے صد پارہ شگوفوں کے لئے کیا کیا بھرم لے کر بہار آئی مری قسمت مجھے منزل پہ اب لائی تو کیا حاصل جو دن ...

    مزید پڑھیے

    جب طبیعت سکوں سے گھبرائی

    جب طبیعت سکوں سے گھبرائی لے چلا ذوق آبلہ پائی وہ ہوئے مائل مسیحائی موت پھر زندگی سے شرمائی زلف بکھری کہ بس گھٹا چھائی اہل تقوی پہ اک بلا آئی طائر آرزو نے پر تولے صحن دل میں چلی ہے پروائی مڑ کے طوفاں کو بارہا دیکھا نزد ساحل جو موج لے آئی کشمکش وہ جنون و ہوش میں ہے بن گیا حسن ...

    مزید پڑھیے

    انجمن بہار میں ناز بتاں کی بات کر

    انجمن بہار میں ناز بتاں کی بات کر لطف خرام ساقی و سرو رواں کی بات کر شیخ حرم کا ذکر کیا دیکھ امنڈ چلی گھٹا ساقی نو بہار کی پیر مغاں کی بات کر زہد و ورع کا واسطہ جوئے طہور کی قسم آج کسی کے دیدۂ بادہ فشاں کی بات کر توبہ کی آج فاتحہ پڑھنے چلے ہیں بادہ کش ابر سیاہ پوش ہے رطل گراں کی ...

    مزید پڑھیے