Peer Sher Mohammad Ajiz

پیر شیر محمد عاجز

پیر شیر محمد عاجز کی غزل

    غنچے کو ہے ترے دہن کی حرص

    غنچے کو ہے ترے دہن کی حرص سیب کو ہے ترے ذقن کی حرص یہ نزاکت کہاں یہ لطف کہاں ہے سمن کو جو اس بدن کی حرص تیری رفتار وہ کہاں پائے دیکھی بس آہوۓ ختن کی حرص گل سے اے عندلیب کہہ دینا نہ کرے میرے گلبدن کی حرص ہے قفس میں بھی چین بلبل کو ہے طبیعی مگر چمن کی حرص عاجزؔ ایسی ملی ہے خوش ...

    مزید پڑھیے

    بہار آئی کر اے باغباں گلاب قلم

    بہار آئی کر اے باغباں گلاب قلم کہ لکھے وصف رخ یار کی کتاب قلم نہ کھینچے چہرۂ پر نور پر نقاب قلم کرے نہ کاغذ تصویر کو خراب قلم جو قصد ہو رخ روشن کے وصف لکھنے کا فلک سے لے ورق ماہ و آفتاب قلم حکایت دل بیتاب طول رکھتی ہے نہ کر تو لکھنے میں اتنا بھی اضطراب قلم بیان‌ زلف چلیپا میں ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے تم ادا نہ کرو

    کون کہتا ہے تم ادا نہ کرو پر وفا کی جگہ جفا نہ کرو سرو کٹ جائیں گے پسے گی حنا اس طرح باغ میں پھرا نہ کرو ہنس رہے ہیں ابھی خوشی میں وہ میرے رونے کا تذکرہ نہ کرو زخم دل پر نہ ہو نمک پاشی اس مزے سے تو آشنا نہ کرو ہے قیامت تمہاری اٹکھیلی حشر اے جان من بپا نہ کرو خرمن دل پہ برق گرتی ...

    مزید پڑھیے

    آئے ہیں بادہ نوش بڑی آن بان پر

    آئے ہیں بادہ نوش بڑی آن بان پر میلہ لگا ہے پیر مغاں کی دکان پر ساقی عطا ہو اب مجھے ساغر شراب کا چھائی ہوئی ہے کیسی گھٹا آسمان پر روتے ہیں تیرے عشق میں اے رشک ماہ جب کرتے ہیں لوگ خندہ ہماری فغان پر پیدا ہوا اثر نہ کبھی میری آہ میں کھایا نہ اس نے رحم کبھی بے زبان پر اے کاش یہ نصیب ...

    مزید پڑھیے

    ہے خاک بسر صبا مرے بعد

    ہے خاک بسر صبا مرے بعد گلشن کی پھر ہوا مرے بعد تھی جائے وصال منزل گور حاصل ہوا مدعا مرے بعد اے تپ نہ جلانا استخواں کو مایوس نہ ہو ہما مرے بعد قاتل نے بہائے لاش پر اشک تھا بس یہی خوں بہا مرے بعد یوں خاک میں میں ملا کہ اس نے پایا نہ مرا پتا مرے بعد کی داغ نے خاک سے تراوش گل قبر سے ...

    مزید پڑھیے

    ترے ابرو پہ بل آیا تو ہوتا

    ترے ابرو پہ بل آیا تو ہوتا ذرا غیروں کو دھمکایا تو ہوتا بجائے فرش میں آنکھیں بچھاتا تو اپنے وعدے پر آیا تو ہوتا سمجھتے فرش پر ہم چادر گل ترا اے رشک گل سایا تو ہوتا شکایت آئے گی اے جذب الفت جنازے پر اسے لایا تو ہوتا کیا تھا گر فلک تو نے سیہ بخت تو میں اس ماہ کا سایا تو ہوتا نہ ...

    مزید پڑھیے

    جاتا ہے کون آپ سے جلاد کی طرف

    جاتا ہے کون آپ سے جلاد کی طرف کھینچا اس آب و دانہ نے صیاد کی طرف ناخوش ہے عاشقوں سے بہت آج کل وہ شوخ بدلے کرم کے طبع ہے بیداد کی طرف مشاطہ جذب دل سا کوئی دوسرا نہیں شیریں کو کھینچ لے گیا فرہاد کی طرف عشق بتاں ہے خواب فراموش اے خدا آیا ہے پھر خیال تری یاد کی طرف دیتی نہیں نزاکت ...

    مزید پڑھیے

    نہ تو میں حور کا مفتوں نہ پری کا عاشق

    نہ تو میں حور کا مفتوں نہ پری کا عاشق خاک کے پتلے کا ہے خاک کا پتلا عاشق سخت جانی سے فقط میں ہی رہا ہوں زندہ مر گئے ورنہ غم ہجر سے کیا کیا عاشق سرو و قمری گل و بلبل ہیں اسی کے جلوے آپ معشوق ہے وہ آپ ہے اپنا عاشق عشق کامل میں تو حاجت عمل حب کی نہیں قیس معشوق بنا ہو گئی لیلا ...

    مزید پڑھیے