Peer Sher Mohammad Ajiz

پیر شیر محمد عاجز

پیر شیر محمد عاجز کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    غنچے کو ہے ترے دہن کی حرص

    غنچے کو ہے ترے دہن کی حرص سیب کو ہے ترے ذقن کی حرص یہ نزاکت کہاں یہ لطف کہاں ہے سمن کو جو اس بدن کی حرص تیری رفتار وہ کہاں پائے دیکھی بس آہوۓ ختن کی حرص گل سے اے عندلیب کہہ دینا نہ کرے میرے گلبدن کی حرص ہے قفس میں بھی چین بلبل کو ہے طبیعی مگر چمن کی حرص عاجزؔ ایسی ملی ہے خوش ...

    مزید پڑھیے

    بہار آئی کر اے باغباں گلاب قلم

    بہار آئی کر اے باغباں گلاب قلم کہ لکھے وصف رخ یار کی کتاب قلم نہ کھینچے چہرۂ پر نور پر نقاب قلم کرے نہ کاغذ تصویر کو خراب قلم جو قصد ہو رخ روشن کے وصف لکھنے کا فلک سے لے ورق ماہ و آفتاب قلم حکایت دل بیتاب طول رکھتی ہے نہ کر تو لکھنے میں اتنا بھی اضطراب قلم بیان‌ زلف چلیپا میں ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے تم ادا نہ کرو

    کون کہتا ہے تم ادا نہ کرو پر وفا کی جگہ جفا نہ کرو سرو کٹ جائیں گے پسے گی حنا اس طرح باغ میں پھرا نہ کرو ہنس رہے ہیں ابھی خوشی میں وہ میرے رونے کا تذکرہ نہ کرو زخم دل پر نہ ہو نمک پاشی اس مزے سے تو آشنا نہ کرو ہے قیامت تمہاری اٹکھیلی حشر اے جان من بپا نہ کرو خرمن دل پہ برق گرتی ...

    مزید پڑھیے

    آئے ہیں بادہ نوش بڑی آن بان پر

    آئے ہیں بادہ نوش بڑی آن بان پر میلہ لگا ہے پیر مغاں کی دکان پر ساقی عطا ہو اب مجھے ساغر شراب کا چھائی ہوئی ہے کیسی گھٹا آسمان پر روتے ہیں تیرے عشق میں اے رشک ماہ جب کرتے ہیں لوگ خندہ ہماری فغان پر پیدا ہوا اثر نہ کبھی میری آہ میں کھایا نہ اس نے رحم کبھی بے زبان پر اے کاش یہ نصیب ...

    مزید پڑھیے

    ہے خاک بسر صبا مرے بعد

    ہے خاک بسر صبا مرے بعد گلشن کی پھر ہوا مرے بعد تھی جائے وصال منزل گور حاصل ہوا مدعا مرے بعد اے تپ نہ جلانا استخواں کو مایوس نہ ہو ہما مرے بعد قاتل نے بہائے لاش پر اشک تھا بس یہی خوں بہا مرے بعد یوں خاک میں میں ملا کہ اس نے پایا نہ مرا پتا مرے بعد کی داغ نے خاک سے تراوش گل قبر سے ...

    مزید پڑھیے

تمام