دین سے دور، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں
دین سے دور، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں تیری دہلیز پہ ہوں، سب سے الگ بیٹھا ہوں ڈھنگ کی بات کہے کوئی، تو بولوں میں بھی مطلبی ہوں، کسی مطلب سے الگ بیٹھا ہوں بزم احباب میں حاصل نہ ہوا چین مجھے مطمئن دل ہے بہت، جب سے الگ بیٹھا ہوں غیر سے دور، مگر اس کی نگاہوں کے قریں محفل یار میں اس ...